سنن دارمی ۔ جلد اول ۔ کھانے کا بیان ۔ حدیث 1959

نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کو کون سا سالن مرغوب تھا۔

راوی:

أَخْبَرَنَا يَزِيدُ بْنُ هَارُونَ أَخْبَرَنَا الْمُثَنَّى بْنُ سَعِيدٍ حَدَّثَنَا طَلْحَةُ بْنُ نَافِعٍ أَبُو سُفْيَانَ حَدَّثَنَا جَابِرُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ قَالَ أَخَذَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِيَدِي ذَاتَ يَوْمٍ إِلَى مَنْزِلِهِ فَقَالَ هَلْ مِنْ غَدَاءٍ أَوْ مِنْ عَشَاءٍ شَكَّ طَلْحَةُ قَالَ فَأَخْرَجَ إِلَيْهِ فِلَقًا مِنْ خُبْزٍ فَقَالَ أَمَا مِنْ أُدْمٍ قَالُوا لَا إِلَّا شَيْءٌ مِنْ خَلٍّ فَقَالَ هَاتُوهُ فَنِعْمَ الْإِدَامُ الْخَلُّ قَالَ جَابِرٌ فَمَا زِلْتُ أُحِبُّ الْخَلَّ مُنْذُ سَمِعْتُهُ مِنْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ أَبُو سُفْيَانَ فَمَا زِلْتُ أُحِبُّهُ مُنْذُ سَمِعْتُهُ مِنْ جَابِرٍ

حضرت جابر بن عبداللہ بیان کرتے ہیں ایک مرتبہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے میرا ہاتھ پکڑا اور اپنے ہاں لے گئے آپ نے دریافت کیا کیا کچھ کھانے کو ہے حضرت جابر رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں آپ کی خدمت میں روٹی کا ایک ٹکڑا پیش کیا گیا آپ نے دریافت کیا کیا کوئی سالن ہے اہل خانہ نے عرض کی صرف کچھ سرکہ ہے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا اسے ہی لے آؤ سرکہ بہترین سالن ہے۔ حضرت جابر رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں میں نے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی یہ بات سنی ہے تب سے میں ہمیشہ سرکہ کو پسند کرتا ہوں۔ حضرت ابوسفیان بیان کرتے ہیں جب سے میں نے حضرت جابر رضی اللہ عنہ کی زبانی یہ بات سنی ہے اس کے بعد بھی سرکہ کو ہمیشہ پسند کرتا ہوں۔

یہ حدیث شیئر کریں