زمانے میں تبدیلی آنے اور اس میں نئے امور پیدا ہونے کا تذکرہ
راوی:
أَخْبَرَنَا صَدَقَةُ بْنُ الْفَضْلِ أَخْبَرَنَا ابْنُ عُيَيْنَةَ عَنْ إِسْمَعِيلَ عَنْ الشَّعْبِيِّ قَالَ لَوْ أَنَّ هَؤُلَاءِ كَانُوا عَلَى عَهْدِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لَنَزَلَتْ عَامَّةُ الْقُرْآنِ يَسْأَلُونَكَ يَسْأَلُونَكَ
شعبی ارشاد فرماتے ہیں اگر یہ لوگ جو قیاس سے کام لیتے ہیں نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے زمانہ میں موجود ہوتے تو قرآن کی آیات عام طور پر ان الفاظ میں نازل ہوتیں لوگ تم سے یہ سوال کرتے ہیں، لوگ تم سے یہ سوال کرتے ہیں۔
