سنن دارمی ۔ جلد اول ۔ مشروبات کا بیان ۔ حدیث 2009

نشہ آور چیز کے بارے میں روایات

راوی:

أَخْبَرَنَا مَرْوَانُ بْنُ مُحَمَّدٍ حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ حَمْزَةَ حَدَّثَنِي أَبُو وَهْبٍ عَنْ مَكْحُولٍ عَنْ أَبِي ثَعْلَبَةَ الْخُشَنِيِّ عَنْ أَبِي عُبَيْدَةَ بْنِ الْجَرَّاحِ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَوَّلُ دِينِكُمْ نُبُوَّةٌ وَرَحْمَةٌ ثُمَّ مُلْكٌ وَرَحْمَةٌ ثُمَّ مُلْكٌ أَعْفَرُ ثُمَّ مُلْكٌ وَجَبَرُوتٌ يُسْتَحَلُّ فِيهَا الْخَمْرُ وَالْحَرِيرُ قَالَ أَبُو مُحَمَّد الْأَعْفَرُ شِبْهُ التُّرَابِ لَيْسَ فِيهِ طَمَعٌ

حضرت ابوعبیدہ بن جراح بیان کرتے ہیں نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا تمہارے دین کا آغاز نبوت اور رحمت سے ہوا پھر رحمت اور حکومت رہے گی پھر بے فائدہ حکومت ہوگی پھر حکومت اور ظلم آجائیں گے جس میں شراب اور ریشم کو حلال قرار دے دیا جائے گا۔ امام ابومحمد دارمی سے اس حدیث میں استعمال ہونے والے لفظ"اغفر" کے بارے میں دریافت کیا گیا تو انہوں نے جواب دیا وہ اسے مٹی سے تشبیہ دیتے ہیں یعنی وہ چیز جس میں کوئی بھلائی نہ ہو۔

یہ حدیث شیئر کریں