زمانے میں تبدیلی آنے اور اس میں نئے امور پیدا ہونے کا تذکرہ
راوی:
أَخْبَرَنَا مَرْوَانُ بْنُ مُحَمَّدٍ حَدَّثَنَا سَعِيدٌ عَنْ رَبِيعَةَ بْنِ يَزِيدَ قَالَ قَالَ مُعَاذُ بْنُ جَبَلٍ يُفْتَحُ الْقُرْآنُ عَلَى النَّاسِ حَتَّى يَقْرَأَهُ الْمَرْأَةُ وَالصَّبِيُّ وَالرَّجُلُ فَيَقُولُ الرَّجُلُ قَدْ قَرَأْتُ الْقُرْآنَ فَلَمْ أُتَّبَعُ وَاللَّهِ لَأَقُومَنَّ بِهِ فِيهِمْ لَعَلِّي أُتَّبَعُ فَيَقُومُ بِهِ فِيهِمْ فَلَا يُتَّبَعُ فَيَقُولُ قَدْ قَرَأْتُ الْقُرْآنَ فَلَمْ أُتَّبَعْ وَقَدْ قُمْتُ بِهِ فِيهِمْ فَلَمْ أُتَّبَعْ لَأَخْتَصِرَنَّ فِي بَيْتِي مَسْجِدًا لَعَلِّي أُتَّبَعْ فَيَخْتَصِرُ فِي بَيْتِهِ مَسْجِدًا فَلَا يُتَّبَعُ فَيَقُولُ قَدْ قَرَأْتُ الْقُرْآنَ فَلَمْ أُتَّبَعْ وَقُمْتُ بِهِ فِيهِمْ فَلَمْ أُتَّبَعْ وَقَدْ اخْتَصَرْتُ فِي بَيْتِي مَسْجِدًا فَلَمْ أُتَّبَعْ وَاللَّهِ لَآتِيَنَّهُمْ بِحَدِيثٍ لَا يَجِدُونَهُ فِي كِتَابِ اللَّهِ وَلَمْ يَسْمَعُوهُ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ لَعَلِّي أُتَّبَعُ قَالَ مُعَاذٌ فَإِيَّاكُمْ وَمَا جَاءَ بِهِ فَإِنَّ مَا جَاءَ بِهِ ضَلَالَةٌ
حضرت معاذ بن جبل بیان کرتے ہیں قرآن لوگوں کے لئے کھول دیا جائے گا یہاں تک کہ ایک عام عورت بچہ اور مرد اسے پڑھیں گے مرد یہ کہے گا میں نے قرآن پڑھا اور میری پیروی نہیں کی گئی اللہ کی قسم میں لوگوں کے درمیان اس کو پڑھوں گا تاکہ میری پیروی کی جائے پھر وہ اسے لوگوں کے درمیان پڑھے گا لیکن اس کی پیروی نہیں کی جائے گی پھر وہ یہ کہے گا میں نے قرآن پڑھا لیکن میری پیروی نہیں کی گئی۔ پھر میں نے اسے لوگوں کے درمیان پڑھا پھر بھی میری پیروی نہیں کی گئی۔ اب میں اپنے گھر کے اندر ایک مسجد بناؤں گا تاکہ میری پیروی کی جائے پھر وہ شخص اپنے گھر کے اندر ایک مسجد بنائے گا پھر بھی اس کی پیروی نہیں کی جائے گی تو وہ یہ کہے گا میں نے قرآن کا علم حاصل کیا لیکن میری پیروی نہیں کی گئی میں نے اسے لوگوں کے درمیان پڑھا پھر بھی میری پیروی نہیں ۔ پھر میں نے اسے اپنے گھر کے اندر مسجد میں پڑھا پھر بھی میری پیروی نہیں کی گئی اللہ کی قسم میں ان لوگوں کے پاس ایک ایسی بات لے کر آؤں گا جس کے بارے میں وہ اللہ کی کتاب میں کوئی حکم نہیں پائیں گے اور اس بارے میں انہوں نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی کوئی حدیث نہیں سنی ہوگی اس طرح وہ لوگ میری پیروی کریں گے۔ حضرت معاذ ارشاد فرماتے ہیں کہ اس شخص سے وہ چیز جو لے کر آئے اس سے تم بچنے کی کوشش کرنا اس لئے کہ جو وہ لے کے آئے گا وہ گمراہی ہوگی۔
