سنن دارمی ۔ جلد اول ۔ مشروبات کا بیان ۔ حدیث 2011

شراب کی خرید و فروخت کی ممانعت

راوی:

حَدَّثَنَا يَعْلَى عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ إِسْحَقَ عَنْ الْقَعْقَاعِ بْنِ حَكِيمٍ عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ وَعْلَةَ قَالَ سَأَلْتُ ابْنَ عَبَّاسٍ عَنْ بَيْعِ الْخَمْرِ فَقَالَ كَانَ لِرَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ صَدِيقٌ مِنْ ثَقِيفٍ أَوْ مِنْ دَوْسٍ فَلَقِيَهُ بِمَكَّةَ عَامَ الْفَتْحِ بِرَاوِيَةٍ مِنْ خَمْرٍ يُهْدِيهَا لَهُ فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَا فُلَانُ أَمَا عَلِمْتَ أَنَّ اللَّهَ تَعَالَى قَدْ حَرَّمَهَا قَالَ فَأَقْبَلَ الرَّجُلُ عَلَى غُلَامِهِ فَقَالَ اذْهَبْ فَبِعْهَا فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِمَاذَا أَمَرْتَهُ يَا فُلَانُ قَالَ أَمَرْتُهُ بِبَيْعِهَا فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِنَّ الَّذِي حَرَّمَ شُرْبَهَا حَرَّمَ بَيْعَهَا فَأَمَرَ بِهَا فَأُكْفِئَتْ فِي الْبَطْحَاءِ

عبدالرحمن بیان کرتے ہیں میں نے حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہ سے شراب کی خرید و فروخت کے بارے میں دریافت کیا تو انہوں نے جواب دیا نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کا ایک دوست تھا جو ثقیف یا شاید دوس کے قبیلے سے تعلق رکھتا تھا فتح کے سال وہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم سے ملا اس کے پاس شراب کا ایک مشکیزہ تھا وہ اس نے تحفے کے طور پر آپ کی خدمت میں پیش کیا نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا اے فلاں کیا تمہیں علم نہیں ہے کہ اللہ تعالیٰ نے اسے حرام قرار دیا ہے ۔ راوی کہتے ہیں وہ شخص اپنے غلام کی طرف متوجہ ہوا اور بولاجاؤ وہ فروخت کردو نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے دریافت کیا اے فلاں تم نے اس کو کیا ہدایت کی ہے اس نے کہا میں نے اسے فروخت کرنے کی ہدایت کی ہے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا بے شک اللہ تعالیٰ نے جس چیز کے پینے کو حرام قرار دیا ہے اس کی خرید و فروخت کو بھی حرام قرار دیا ہے تو نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے حکم کے تحت وہ شراب میدان میں بہا دی گئی۔

یہ حدیث شیئر کریں