سنن دارمی ۔ جلد اول ۔ مشروبات کا بیان ۔ حدیث 2016

نقیع کا حکم ۔

راوی:

أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ كَثِيرٍ عَنْ الْأَوْزَاعِيِّ عَنْ يَحْيَى بْنِ أَبِي عَمْرٍو السَّيْبَانِيِّ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ الدَّيْلَمِيِّ عَنْ أَبِيهِ أَنَّ أَبَاهُ أَوْ أَنَّ رَجُلًا مِنْهُمْ سَأَلَ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ يَا رَسُولَ اللَّهِ إِنَّا قَدْ خَرَجْنَا مِنْ حَيْثُ عَلِمْتَ وَنَزَلْنَا بَيْنَ ظَهْرَانَيْ مَنْ قَدْ عَلِمْتَ فَمَنْ وَلِيُّنَا قَالَ اللَّهُ وَرَسُولُهُ قَالُوا يَا رَسُولَ اللَّهِ إِنَّا كُنَّا أَصْحَابَ كَرْمٍ وَخَمْرٍ وَإِنَّ اللَّهَ قَدْ حَرَّمَ الْخَمْرَ فَمَا نَصْنَعُ بِالْكَرْمِ قَالَ اصْنَعُوهُ زَبِيبًا قَالُوا فَمَا نَصْنَعُ بِالزَّبِيبِ قَالَ انْقَعُوهُ فِي الشِّنَانِ انْقَعُوهُ عَلَى غَدَائِكُمْ وَاشْرَبُوهُ عَلَى عَشَائِكُمْ وَانْقَعُوهُ عَلَى عَشَائِكُمْ وَاشْرَبُوهُ عَلَى غَدَائِكُمْ فَإِنَّهُ إِذَا أَتَى عَلَيْهِ الْعَصْرَانِ كَانَ خَلًّا قَبْلَ أَنْ يَكُونَ خَمْرًا

عبداللہ بن دیلمی اپنے والد کا یہ بیان نقل کرتے ہیں ان میں سے ایک صاحب نے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم سے سوال کیا یا رسول اللہ ہم جس ماحول سے نکل کر آئے ہیں وہ آپ کے علم میں ہے اور جس جگہ پڑاؤ کیا ہے وہ بھی آپ کے علم میں ہے ہمارا حمایتی کون ہوگا نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے جواب دیا اللہ اور اس کا رسول۔ انہوں نے عرض کی یا رسول اللہ ہم لوگ انگور اور شراب کے مالک ہیں اللہ نے شراب کو تو حرام قرار دیا ہے اب ہم انگوروں کا کیا کریں نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے جواب دیا تم ان کی نبیذ بنالو انہوں نے عرض کیا ہم اس کی نبیذ کیسے تیار کریں آپ نے ارشاد فرمایا اسے مشکیزہ میں ڈالو اور صبح کے وقت بناؤ تو شام کو پی لو۔ اور شام کے وقت بناؤ تو اسے صبح کے وقت پی لو اور جب اسے اتناعرصہ گزرجائے تو مشروب ہوگی لیکن وہ شراب نہ بنی ہو۔

یہ حدیث شیئر کریں