سنن دارمی ۔ جلد اول ۔ مقدمہ دارمی ۔ حدیث 218

رائے اختیار کرنے کی کراہت

راوی:

202. أَخْبَرَنَا الْحُسَيْنُ بْنُ مَنْصُورٍ حَدَّثَنَا أَبُو أُسَامَةَ عَنْ مُبَارَكٍ عَنْ الْحَسَنِ قَالَ سُنَّتُكُمْ وَاللَّهِ الَّذِي لَا إِلَهَ إِلَّا هُوَ بَيْنَهُمَا بَيْنَ الْغَالِي وَالْجَافِي فَاصْبِرُوا عَلَيْهَا رَحِمَكُمْ اللَّهُ فَإِنَّ أَهْلَ السُّنَّةِ كَانُوا أَقَلَّ النَّاسِ فِيمَا مَضَى وَهُمْ أَقَلُّ النَّاسِ فِيمَا بَقِيَ الَّذِينَ لَمْ يَذْهَبُوا مَعَ أَهْلِ الْإِتْرَافِ فِي إِتْرَافِهِمْ وَلَا مَعَ أَهْلِ الْبِدَعِ فِي بِدَعِهِمْ وَصَبَرُوا عَلَى سُنَّتِهِمْ حَتَّى لَقُوا رَبَّهُمْ فَكَذَلِكُمْ إِنْ شَاءَ اللَّهُ فَكُونُوا

حضرت حسن ارشاد فرماتے ہیں اس اللہ کی قسم جس کے علاوہ اور کوئی معبود نہیں ہے تمہارا طریقہ دو راستوں کے درمیان ہے اس میں انتہا پسندی بھی نہیں ہے اور غیر فطری طور پر افراط بھی نہیں ہے تم صبر کرو اللہ تم پر رحم کرے گا بے شک سنت پر عمل کرنے والے لوگ گزشتہ زمانوں میں بھی کم تھے اور بعد میں آنے والے زمانے میں بھی کم ہوں گے۔ یہ وہ لوگ ہیں جو سخت گیری کے اندر سخت گیروں کے ساتھ نہیں ہیں اور اہل بدعت کی بدعت میں بھی ان کا ساتھ نہیں دیتے یہ لوگ سنت پر گامزن ہیں اور یہ لوگ سنت پرگا مزن رہے یہاں تک کہ پروردگار کی بارگاہ میں حاضر ہوئے تم بھی اسی طرح رہنا اللہ نے چاہا تو تم ایسے ہی رہوگے۔

یہ حدیث شیئر کریں