سنن دارمی ۔ جلد اول ۔ مقدمہ دارمی ۔ حدیث 232

علماء کی پیروی کرنا۔

راوی:

أَخْبَرَنَا يَحْيَى بْنُ مُوسَى حَدَّثَنَا عَمْرُو بْنُ مُحَمَّدٍ الْقُرَشِيُّ أَخْبَرَنَا إِسْرَائِيلُ عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ زُبَيْدٍ الْيَامِيِّ عَنْ أَبِي الْعَجْلَانِ عَنْ أَبِي الدَّرْدَاءِ قَالَ خَطَبَنَا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ نَضَّرَ اللَّهُ امْرَأً سَمِعَ مِنَّا حَدِيثًا فَبَلَّغَهُ كَمَا سَمِعَهُ فَرُبَّ مُبَلَّغٍ أَوْعَى مِنْ سَامِعٍ ثَلَاثٌ لَا يَغِلُّ عَلَيْهِنَّ قَلْبُ امْرِئٍ مُسْلِمٍ إِخْلَاصُ الْعَمَلِ لِلَّهِ وَالنَّصِيحَةُ لِكُلِّ مُسْلِمٍ وَلُزُومُ جَمَاعَةِ الْمُسْلِمِينَ فَإِنَّ دُعَاءَهُمْ يُحِيطُ مِنْ وَرَائِهِمْ

حضرت ابودرداء بیان کرتے ہیں نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے ہمیں خطبہ ارشاد فرمایا اللہ اس شخص کو خوش رکھے جو ہم سے کوئی بات سنے اسے اسی طرح آگے پہنچائے جیسے سنی ہے کیونکہ بعض اوقات جس شخص تک بات پہنچائی جاتی ہے وہ براہ راست سننے والے کے مقابلے میں بہتر طور پر اسے یاد رکھ سکتا ہے ۔ تین باتیں ایسی ہیں جن کے بارے میں مسلمان کا دل خیانت نہیں کرتا ایک عمل کا اللہ کے لئے خالص ہونا دوسرا ہر مسلمان کے لئے خیر خواہی اور تیسرا مسلمانوں کی جماعت کے ساتھ رہنا کیونکہ ان کی دعا غیر موجود لوگوں پر بھی محیط ہوتی ہے۔

یہ حدیث شیئر کریں