سنن دارمی ۔ جلد اول ۔ مقدمہ دارمی ۔ حدیث 241

علم کا رخصت ہوجانا۔

راوی:

أَخْبَرَنَا جَعْفَرُ بْنُ عَوْنٍ أَخْبَرَنَا هِشَامٌ عَنْ أَبِيهِ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عَمْرٍو قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِنَّ اللَّهَ لَا يَقْبِضُ الْعِلْمَ انْتِزَاعًا يَنْتَزِعُهُ مِنْ النَّاسِ وَلَكِنْ قَبْضُ الْعِلْمِ قَبْضُ الْعُلَمَاءِ فَإِذَا لَمْ يُبْقِ عَالِمًا اتَّخَذَ النَّاسُ رُءُوسًا جُهَّالًا فَسُئِلُوا فَأَفْتَوْا بِغَيْرِ عِلْمٍ فَضَلُّوا وَأَضَلُّوا

حضرت عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہ روایت کرتے ہیں کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا بے شک اللہ علم کو قبض کرلے گا اسے لوگوں سے الگ کردے گا لیکن علم کا قبض کرنا علماء کے قبض کرنے کی شکل میں ہوگا یہاں تک کہ وہ کسی عالم کو (دنیا میں) باقی نہیں رہنے دے گا تو لوگ جہلاء کو پیشوا بنالیں گے ان جہلاء سے سوال کئے جائیں گے وہ لوگ علم نہ ہونے کے باوجود فتوی دیں گے خود بھی گمراہ ہوں گے اور دوسروں کوبھی گمراہ کریں گے۔

یہ حدیث شیئر کریں