جو شخص غلطی میں مبتلا ہونے کےخوف سے فتوی دینے سے بچے
راوی:
أَخْبَرَنَا أَبُو النُّعْمَانِ حَدَّثَنَا ثَابِتُ بْنُ يَزِيدَ حَدَّثَنَا عَاصِمٌ قَالَ سَأَلْتُ الشَّعْبِيَّ عَنْ حَدِيثٍ فَحَدَّثَنِيهِ فَقُلْتُ إِنَّهُ يُرْفَعُ إِلَى النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ لَا عَلَى مَنْ دُونَ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَحَبُّ إِلَيْنَا فَإِنْ كَانَ فِيهِ زِيَادَةٌ أَوْ نُقْصَانٌ كَانَ عَلَى مَنْ دُونَ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ
عاصم بیان کرتے ہیں میں نے امام شعبی سے ایک حدیث کے بارے میں سوال کیا جو انہوں نے مجھے سنائی تھی۔ میں نے ان سے دریافت کیا کیا یہ حدیث نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم سے منسوب ہے انہوں نے جواب دیا نہیں اسے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے بجائے بعد والے کسی راوی کی طرف منسوب کرنا ہمارے نزدیک زیادہ پسندیدہ ہے کیونکہ اگر اس میں کوئی کمی یا اضافہ ہوگا تو وہ بعد والے راوی کے حوالے سے ہوگا۔
