جو شخص غلطی میں مبتلا ہونے کےخوف سے فتوی دینے سے بچے
راوی:
حَدَّثَنَا عُثْمَانُ بْنُ عُمَرَ أَخْبَرَنَا ابْنُ عَوْنٍ عَنْ مُسْلِمٍ أَبِي عَبْدِ اللَّهِ عَنْ إِبْرَاهِيمَ التَّيْمِيِّ عَنْ أَبِيهِ عَنْ عَمْرِو بْنِ مَيْمُونٍ قَالَ كُنْتُ لَا تَفُوتُنِي عَشِيَّةُ خَمِيسٍ إِلَّا آتِي فِيهَا عَبْدَ اللَّهِ بْنَ مَسْعُودٍ فَمَا سَمِعْتُهُ يَقُولُ لِشَيْءٍ قَطُّ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ حَتَّى كَانَتْ ذَاتَ عَشِيَّةٍ فَقَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ فَاغْرَوْرَقَتَا عَيْنَاهُ وَانْتَفَخَتْ أَوْدَاجُهُ فَأَنَا رَأَيْتُهُ مَحْلُولَةً أَزْرَارُهُ وَقَالَ أَوْ مِثْلُهُ أَوْ نَحْوُهُ أَوْ شَبِيهٌ بِهِ
عمرو بن میمون بیان کرتے ہیں ہرجمعرات کی شام میں حضرت عبداللہ بن مسعود کی خدمت میں باقاعدگی کے ساتھ حاضر ہوا کرتا تھا میں نے انہیں کبھی بھی یہ کہتے ہوئے نہیں سنا کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے یوں ارشاد فرمایا ہے ایک مرتبہ شام کے وقت انہوں نے یہ کہہ دیا کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے یہ ارشاد فرمایا ہے عمرو بیان کرتے ہیں یہ کہہ کر ان کے آنسوجاری ہوگئے اور ان کی رگیں پھول گئیں میں نے دیکھا کہ ان کا تکمہ کھل گیا ہے پھر وہ بولے اس کی مانند یا اس طرح جیسا ارشاد فرمایا ہے۔
