جو شخص غلطی میں مبتلا ہونے کےخوف سے فتوی دینے سے بچے
راوی:
أَخْبَرَنَا بِشْرُ بْنُ الْحَكَمِ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ عَنْ ابْنِ أَبِي نَجِيحٍ عَنْ مُجَاهِدٍ قَالَ صَحِبْتُ ابْنَ عُمَرَ إِلَى الْمَدِينَةِ فَلَمْ أَسْمَعْهُ يُحَدِّثُ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِحَدِيثٍ إِلَّا أَنَّهُ قَالَ كُنْتُ مَعَ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَأُتِيَ بِجُمَّارٍ فَقَالَ إِنَّ مِنْ الشَّجَرِ شَجَرًا مِثْلَ الرَّجُلِ الْمُسْلِمِ فَأَرَدْتُ أَنْ أَقُولَ هِيَ النَّخْلَةُ فَنَظَرْتُ فَإِذَا أَنَا أَصْغَرُ الْقَوْمِ فَسَكَتُّ قَالَ عُمَرُ وَدِدْتُ أَنَّكَ قُلْتَ وَعَلَيَّ كَذَا
مجاہد بیان کرتے ہیں حضرت ابن عمر رضی اللہ عنہ کے ساتھ مدینہ منورہ تک آیا میں نے انہیں نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے حوالے سے کوئی حدیث بیان کرتے ہوئے نہیں سنا البتہ انہوں نے یہ حدیث بیان کی ایک مرتبہ میں نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ تھا آپ کی خدمت میں جمار نامی مخصوص کھاناپیش کیا گیا آپ نے ارشاد فرمایا ایک درخت ایسا ہے جسکی مثال مسلمان بندے کی طرح ہے (حضرت ابن عمر رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں) میں نے یہ ارادہ کیا کہ میں یہ جواب دوں کہ اس سے مراد کھجور کا درخت ہے لیکن جب میں نے جائزہ لیا تو میں حاضرین میں سب سے کم سن تھا اس لئے میں خاموش رہا بعد میں حضرت عمر (کو یہ بات بتائی گئی تو انہوں نے ارشاد فرمایا) میری یہ خواہش تھی کہ تم یہ جواب دے دیتے اگرچہ اس کے عوض میں مجھے یہ کچھ دینا پڑتا۔
