جو شخص غلطی میں مبتلا ہونے کےخوف سے فتوی دینے سے بچے
راوی:
أَخْبَرَنَا مَرْوَانُ بْنُ مُحَمَّدٍ حَدَّثَنَا سَعِيدُ بْنُ عَبْدِ الْعَزِيزِ قَالَ كَتَبَ عُمَرُ بْنُ عَبْدِ الْعَزِيزِ إِلَى أَهْلِ الْمَدِينَةِ إِنَّهُ مَنْ تَعَبَّدَ بِغَيْرِ عِلْمٍ كَانَ مَا يُفْسِدُ أَكْثَرَ مِمَّا يُصْلِحُ وَمَنْ عَدَّ كَلَامَهُ مِنْ عَمَلِهِ قَلَّ كَلَامُهُ إِلَّا فِيمَا يَعْنِيهِ وَمَنْ جَعَلَ دِينَهُ غَرَضًا لِلْخُصُومَةِ كَثُرَ تَنَقُّلُهُ
سعید بن عبدالعزیز بیان کرتے ہیں حضرت عمر بن عبدالعزیز نے اہل مدینہ کو خط میں یہ لکھا جو شخص علم کے بغیر عبادت اختیار کرے وہ اصلاح کے مقابلے میں فساد زیادہ کرے گا اور جو شخص اپنے کلام کو اپنے عمل کا حصہ شمار کرے گا اس کا کلام کم ہوگا اور وہ صرف ضروری باتیں کرے اور جو شخص اپنے دین کو بحث و مباحثہ کا حصہ بنا لے اس کی رائے تیزی کے ساتھ تبدیل ہوگی۔
