نفسانی خواہشات کی پیروی سے اجتناب
راوی:
أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الصَّلْتِ حَدَّثَنَا مَنْصُورٌ هُوَ ابْنُ أَبِي الْأَسْوَدِ عَنْ الْحَارِثِ بْنِ حَصِيرَةَ عَنْ أَبِي صَادِقٍ الْأَزْدِيِّ عَنْ رَبِيعَةَ بْنِ نَاجِذٍ قَالَ قَالَ عَلِيٌّ كُونُوا فِي النَّاسِ كَالنَّحْلَةِ فِي الطَّيْرِ إِنَّهُ لَيْسَ مِنْ الطَّيْرِ شَيْءٌ إِلَّا وَهُوَ يَسْتَضْعِفُهَا وَلَوْ يَعْلَمُ الطَّيْرُ مَا فِي أَجْوَافِهَا مِنْ الْبَرَكَةِ لَمْ يَفْعَلُوا ذَلِكَ بِهَا خَالِطُوا النَّاسَ بِأَلْسِنَتِكُمْ وَأَجْسَادِكُمْ وَزَايِلُوهُمْ بِأَعْمَالِكُمْ وَقُلُوبِكُمْ فَإِنَّ لِلْمَرْءِ مَا اكْتَسَبَ وَهُوَ يَوْمَ الْقِيَامَةِ مَعَ مَنْ أَحَبَّ
حضرت علی رضی اللہ عنہ ارشاد فرماتے ہیں لوگوں کے درمیان یوں رہو جیسے پرندوں کے درمیان شہد کی مکھی ہوتی ہے ہر پرندہ اسے اپنے سے کم ترشمار کرتا ہے لیکن اگر پرندوں کو یہ پتا چل جائے کہ شہد کی مکھی کے پیٹ میں کتنی برکت موجود ہے تو وہ اس کے ساتھ یہ سلوک نہ کریں تم اپنی زبان اور جسم کے ذریعے لوگوں کے ساتھ میل ملاپ رکھو لیکن اپنے اعمال اور اپنی قلبی کیفیات کے حوالے سے ان سے الگ رہو آدمی کو وہی کچھ ملتا ہے جو اس نے کمایا اور وہ قیامت کے دن اسی کے ساتھ ہوگا جس کے ساتھ وہ محبت کرتا ہے۔
