علم اور عالم کی فضیلت
راوی:
أَخْبَرَنَا يُوسُفُ بْنُ مُوسَى حَدَّثَنَا إِبْرَاهِيمُ بْنُ مُوسَى أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْحَسَنِ الصَّنْعَانِيُّ حَدَّثَنَا مُنْذِرٌ هُوَ ابْنُ النُّعْمَانِ عَنْ وَهْبِ بْنِ مُنَبِّهٍ قَالَ مَجْلِسٌ يُتَنَازَعُ فِيهِ الْعِلْمُ أَحَبُّ إِلَيَّ مِنْ قَدْرِهِ صَلَاةً لَعَلَّ أَحَدَهُمْ يَسْمَعُ الْكَلِمَةَ فَيَنْتَفِعُ بِهَا سَنَةً أَوْ مَا بَقِيَ مِنْ عُمُرِهِ
وہب بن منبہ ارشاد فرماتے ہیں جس محفل میں علم کے بارے میں بحث ہو رہی ہو وہ میرے نزدیک اتنی ہی اوقات کے برابر نماز نفل اد کرنے سے زیادہ بہتر ہے کیونکہ ہوسکتا ہے کوئی شخص اس میں ایسی بات سن لے جس کے ذریعے وہ سال بھر تک یا اپنی پوری زندگی نفع حاصل کرتا رہے۔
