علم اور عالم کی فضیلت
راوی:
أَخْبَرَنَا الْحَسَنُ بْنُ الرَّبِيعِ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عُبَيْدِ اللَّهِ عَنْ الْحَسَنِ بْنِ ذَكْوَانَ عَنْ ابْنِ سِيرِينَ قَالَ دَخَلْتُ الْمَسْجِدَ فَإِذَا سُمَيْرُ بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ يَقُصُّ وَحُمَيْدُ بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ يَذْكُرُ الْعِلْمَ فِي نَاحِيَةِ الْمَسْجِدِ فَمَيَّلْتُ إِلَى أَيِّهِمَا أَجْلِسُ فَنَعَسْتُ فَأَتَانِي آتٍ فَقَالَ مَيَّلْتَ إِلَى أَيِّهِمَا تَجْلِسُ إِنْ شِئْتَ أَرَيْتُكَ مَكَانَ جِبْرَائِيلَ مِنْ حُمَيْدِ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ
ابن سیرین بیان کرتے ہیں میں مسجد میں داخل ہوا وہاں سمیر بن عبدالرحمن وعظ کر رہے تھے جبکہ حمید بن عبدالرحمن مسجد کے ایک کونے میں علم کا درس دے رہے تھے میں ہچکچاہٹ کا شکار ہوگیا کہ میں ان دونوں میں سے کسی کی محفل میں بیٹھوں اسی دوران اونگھ آگئی اور میرے خواب میں آ کے کسی شخص نے کہا تم اس بارے میں الجھن کا شکار ہو کہ کس کی مجلس میں بیٹھوں۔ اگر تم چاہو تو میں حمید بن عبدالرحمن کی مجلس میں حضرت جبرائیل کے بیٹھنے کی جگہ تمہیں دکھا سکتا ہوں۔
