سنن دارمی ۔ جلد اول ۔ مقدمہ دارمی ۔ حدیث 384

جو شخص غیر اللہ کے لئے علم حاصل کرے اسکی توبیخ۔

راوی:

أَخْبَرَنَا الْحَسَنُ بْنُ بِشْرٍ قَالَ حَدَّثَنِي أَبِي عَنْ سُفْيَانَ عَنْ ثُوَيْرٍ عَنْ يَحْيَى بْنِ جَعْدَةَ عَنْ عَلِيٍّ قَالَ يَا حَمَلَةَ الْعِلْمِ اعْمَلُوا بِهِ فَإِنَّمَا الْعَالِمُ مَنْ عَمِلَ بِمَا عَلِمَ وَوَافَقَ عِلْمُهُ عَمَلَهُ وَسَيَكُونُ أَقْوَامٌ يَحْمِلُونَ الْعِلْمَ لَا يُجَاوِزُ تَرَاقِيَهُمْ يُخَالِفُ عَمَلُهُمْ عِلْمَهُمْ وَتُخَالِفُ سَرِيرَتُهُمْ عَلَانِيَتَهُمْ يَجْلِسُونَ حِلَقًا فَيُبَاهِيَ بَعْضُهُمْ بَعْضًا حَتَّى إِنَّ الرَّجُلَ لَيَغْضَبُ عَلَى جَلِيسِهِ أَنْ يَجْلِسَ إِلَى غَيْرِهِ وَيَدَعَهُ أُولَئِكَ لَا تَصْعَدُ أَعْمَالُهُمْ فِي مَجَالِسِهِمْ تِلْكَ إِلَى اللَّهِ

حضرت علی کرم اللہ وجہہ فرماتے ہیں اے علم حاصل کرنے والو اس پر عمل کرو کیونکہ جو عالم اپنے حاصل کئے ہوئے علم پر عمل کرتا ہے تو اس کا علم اس کے عمل کے مطابق ہوجاتا ہے۔ عنقریب ایسے لوگ آئیں گے جو علم حاصل کریں گے لیکن وہ ان کے حلق سے نیچے نہیں جائے گا۔ ان کا عمل ان کے علم کے مخالف ہوگا تم خفیہ اور اعلانیہ ہر حالت میں ان سے علیحدہ رہنا وہ دوحلقے بنا کر بیٹھیں گے جن میں سے وہ ایک دوسرے کے سامنے فخر کا اظہار کریں گے یہاں تک کہ ایک شخص اپنے ہم نشین سے اس بات پر ناراض ہوجائے گا اور اسے چھوڑ دے گا کہ وہ دوسرے شخص کے ساتھ جا کر کیوں بیٹھا ہے یہ وہ لوگ ہیں جن کے اس طرح کی محافل میں کئے گئے افعال اللہ کی بارگاہ میں نہیں پہنچیں گے۔

یہ حدیث شیئر کریں