سنن دارمی ۔ جلد اول ۔ مقدمہ دارمی ۔ حدیث 427

مستند راویوں سے حدیث نقل کرنا

راوی:

أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ أَحْمَدَ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ عَنْ هِشَامِ بْنِ حُجَيْرٍ عَنْ طَاوُسٍ قَالَ جَاءَ بُشَيْرُ بْنُ كَعْبٍ إِلَى ابْنِ عَبَّاسٍ فَجَعَلَ يُحَدِّثُهُ فَقَالَ ابْنُ عَبَّاسٍ أَعِدْ عَلَيَّ الْحَدِيثَ الْأَوَّلَ قَالَ لَهُ بُشَيْرٌ مَا أَدْرِي عَرَفْتَ حَدِيثِي كُلَّهُ وَأَنْكَرْتَ هَذَا أَوْ عَرَفْتَ هَذَا وَأَنْكَرْتَ حَدِيثِي كُلَّهُ فَقَالَ ابْنُ عَبَّاسٍ إِنَّا كُنَّا نُحَدِّثُ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِذْ لَمْ يَكُنْ يُكْذَبُ عَلَيْهِ فَلَمَّا رَكِبَ النَّاسُ الصَّعْبَ وَالذَّلُولَ تَرَكْنَا الْحَدِيثَ عَنْهُ

طاؤس بیان کرتے ہیں بشیر بن کعب حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہ کی خدمت میں حاضر ہوئے اور ان کے سامنے حدیثیں بیان کرنا شروع کردی تو حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہ نے ارشاد فرمایا تم پہلے والی حدیث مجھے دوبارہ سناؤ بشیر نے ان کی خدمت میں عرض کیا مجھے اس بات کا اندازہ نہیں ہوسکا کہ آپ نے میری دیگر تمام احادیث کو مستند تسلیم کر لیا ہے اور اس پہلی حدیث کو مستند نہیں مانایاس پہلی حدیث کو مستند تسلیم کرلیا باقی حدیثوں کو مستند نہیں مانا حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہ نے جواب دیا پہلے ہم لوگ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے حوالے سے حدیث روایت کرتے تھے جب آپ کے حوالے سے جھوٹی بات روایت نہیں ہوتی تھی اس کے بعد لوگوں نے ہرطرح کی روایتیں بیان کرنا شروع کر دیں تو ہم آپ کے حوالے سے کوئی حدیث بیان کرتے ہوئے احتیاط کرتے ہیں۔

یہ حدیث شیئر کریں