نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی حدیث کی وضاحت کرنے میں احتیاط کرنا اور آپ کے فرمان کے ہمراہ کسی اور شخص کا قول بیان کرنے سے اجتناب کرنا۔
راوی:
حَدَّثَنَا قَبِيصَةُ أَخْبَرَنَا سُفْيَانُ عَنْ أَبِي رَبَاحٍ شَيْخٌ مِنْ آلِ عُمَرَ قَالَ رَأَى سَعِيدُ بْنُ الْمُسَيَّبِ رَجُلًا يُصَلِّي بَعْدَ الْعَصْرِ الرَّكْعَتَيْنِ يُكْثِرُ فَقَالَ لَهُ فَقَالَ يَا أَبَا مُحَمَّدٍ أَيُعَذِّبُنِي اللَّهُ عَلَى الصَّلَاةِ قَالَ لَا وَلَكِنْ يُعَذِّبُكَ اللَّهُ بِخِلَافِ السُّنَّةِ
حضرت عمر کی اولاد سے تعلق رکھنے والے ابورباح نامی ایک بزرگ بیان کرتے ہیں ایک مرتبہ سعید بن مسیب نے ایک شخص کو عصر کے بعد نماز ادا کرتے ہوئے دیکھا تو اسے منع کیا۔ اس شخص نے ان سے دریافت کیا اے ابومحمد کیا اللہ مجھے نماز پڑھنے پر عذاب دے گا تو سعید بن مسیب نے جواب دیا نہیں بلکہ اللہ تمہیں سنت کی خلاف ورزی کرنے پر عذاب دے گا۔
