سنن دارمی ۔ جلد اول ۔ مقدمہ دارمی ۔ حدیث 440

جس شخص کے سامنے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کا کوئی فرمان آئے اور وہ اس کی تعظیم و توقیر نہ کرے اسے فورا سزا دینی چاہیے۔

راوی:

أَخْبَرَنَا سُلَيْمَانُ بْنُ حَرْبٍ حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ زَيْدٍ عَنْ أَيُّوبَ عَنْ سَعِيدِ بْنِ جُبَيْرٍ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ مُغَفَّلٍ قَالَ نَهَى رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَنْ الْخَذْفِ وَقَالَ إِنَّهَا لَا تَصْطَادُ صَيْدًا وَلَا تَنْكِي عَدُوًّا وَلَكِنَّهَا تَكْسِرُ السِّنَّ وَتَفْقَأُ الْعَيْنَ فَرَفَعَ رَجُلٌ بَيْنَهُ وَبَيْنَ سَعِيدٍ قَرَابَةٌ شَيْئًا مِنْ الْأَرْضِ فَقَالَ هَذِهِ وَمَا تَكُونُ هَذِهِ فَقَالَ سَعِيدٌ أَلَا أُرَانِي أُحَدِّثُكَ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ ثُمَّ تَهَاوَنُ بِهِ لَا أُكَلِّمُكَ أَبَدًا

حضرت عبداللہ بن مغفل بیان کرتے ہیں نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے کنکریوں سے کھیلنے سے منع کیا ہے اور فرمایا ہے کہ اس کے ذریعے تم کسی چیز کو شکار نہیں کرسکتے اور دشمن کو قتل نہیں کرسکتے یہ صرف دانت توڑ سکتی ہے اور آنکھ پھوڑ سکتی ہے۔

یہ حدیث شیئر کریں