سنن دارمی ۔ جلد اول ۔ مقدمہ دارمی ۔ حدیث 441

جس شخص کے سامنے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کا کوئی فرمان آئے اور وہ اس کی تعظیم و توقیر نہ کرے اسے فورا سزا دینی چاہیے۔

راوی:

أَخْبَرَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ يَزِيدَ حَدَّثَنَا كَهْمَسُ بْنُ الْحَسَنِ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ بُرَيْدَةَ قَالَ رَأَى عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مُغَفَّلٍ رَجُلًا مِنْ أَصْحَابِهِ يَخْذِفُ فَقَالَ لَا تَخْذِفْ فَإِنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ كَانَ يَنْهَى عَنْ الْخَذْفِ وَكَانَ يَكْرَهُهُ وَإِنَّهُ لَا يُنْكَأُ بِهِ عَدُوٌّ وَلَا يُصَادُ بِهِ صَيْدٌ وَلَكِنَّهُ قَدْ يَفْقَأُ الْعَيْنَ وَيَكْسِرُ السِّنَّ ثُمَّ رَآهُ بَعْدَ ذَلِكَ يَخْذِفُ فَقَالَ لَهُ أَلَمْ أُخْبِرْكَ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ كَانَ يَنْهَى عَنْهُ ثُمَّ أَرَاكَ تَخْذِفُ وَاللَّهِ لَا أُكَلِّمُكَ أَبَدًا

عبداللہ بن بریدہ بیان کرتے ہیں حضرت عبداللہ بن مغفل نے اپنے ساتھیوں میں سے ایک شخص کو کنکری کے ذریعے کھیلتے ہوئے دیکھا تو ارشاد فرمایا تم ایسا نہ کرو کیونکہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے کنکری سے کھیلنے سے منع کیا ہے یا اس بات کو ناپسندیدہ قرار دیا ہے آپ نے ارشاد فرمایا اس کے ذریعے دشمن کو مارا نہیں جاسکتا کسی چیز کو شکار نہیں کیا جاسکتا اس کے ذریعے صرف آنکھ کو پھوڑا جاسکتا ہے اور دانت کو توڑا جاسکتا ہے۔ راوی بیان کرتے ہیں حضرت عبداللہ بن مغفل نے پھر اس نوجوان کو کنکریوں سے کھیلتے ہوئے دیکھا تو اس سے کہا میں نے تمہیں بتایا نہیں ہے کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے اس بات سے منع کیا ہے میں تمہیں دیکھ رہاہوں کہ تم پھر اس کے ساتھ کھیل رہے ہو اللہ کی قسم میں اب تمہارے ساتھ کبھی بھی بات نہیں کروں گا۔

یہ حدیث شیئر کریں