جس شخص کے سامنے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کا کوئی فرمان آئے اور وہ اس کی تعظیم و توقیر نہ کرے اسے فورا سزا دینی چاہیے۔
راوی:
أَخْبَرَنَا أَبُو الْمُغِيرَةِ حَدَّثَنَا الْأَوْزَاعِيُّ حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ حَرْمَلَةَ قَالَ جَاءَ رَجُلٌ إِلَى سَعِيدِ بْنِ الْمُسَيَّبِ يُوَدِّعُهُ بِحَجٍّ أَوْ عُمْرَةٍ فَقَالَ لَهُ لَا تَبْرَحْ حَتَّى تُصَلِّيَ فَإِنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ لَا يَخْرُجُ بَعْدَ النِّدَاءِ مِنْ الْمَسْجِدِ إِلَّا مُنَافِقٌ إِلَّا رَجُلٌ أَخْرَجَتْهُ حَاجَتُهُ وَهُوَ يُرِيدُ الرَّجْعَةَ إِلَى الْمَسْجِدِ فَقَالَ إِنَّ أَصْحَابِي بِالْحَرَّةِ قَالَ فَخَرَجَ قَالَ فَلَمْ يَزَلْ سَعِيدٌ يَوْلَعُ بِذِكْرِهِ حَتَّى أُخْبِرَ أَنَّهُ وَقَعَ مِنْ رَاحِلَتِهِ فَانْكَسَرَتْ فَخِذُهُ
عبدالرحمن بن حرملہ بیان کرتے ہیں ایک شخص سعید بن مسیب کی خدمت میں حاضر ہوا جسے انہوں نے حج یا عمرے کے لئے الوداع کیا تھا سعید نے ان سے کہا تم نماز ہونے تک یہیں ٹھہرے رہو کیونکہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا اذان ہونے کے بعد مسجد سے صرف منافق باہر نکلتا ہے۔ یا وہ شخص جسے کوئی کام ہو اور وہ مسجد میں واپس بھی آنے کا ارادہ رکھتا ہو وہ شخص بولا میرے ساتھی حرہ میدان میں میرا انتظار کررہے ہیں راوی کا بیان ہے وہ شخص چلا گیا۔ راوی بیان کرتے ہیں سعید کو اس کی طرف سے پریشانی لاحق ہوگئی یہاں تک کہ انہیں یہ بتایا گیا کہ وہ شخص اپنی اونٹنی سے گرگیا اور اس کی ران کی ہڈی ٹوٹ گئی ہے۔
