سنن دارمی ۔ جلد اول ۔ مقدمہ دارمی ۔ حدیث 467

جن لوگوں کے نزدیک حدیث تحریر کرنا (مناسب نہیں ہے)

راوی:

أَخْبَرَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ صَالِحٍ حَدَّثَنَا ابْنُ الْمُبَارَكِ عَنْ الْأَوْزَاعِيِّ قَالَ مَا زَالَ هَذَا الْعِلْمُ عَزِيزًا تَتَلَاقَاهُ الرِّجَالُ حَتَّى وَقَعَ فِي الصُّحُفِ فَحَمَلَهُ أَوْ دَخَلَ فِيهِ غَيْرُ أَهْلِهِ

امام اوزاعی ارشاد فرماتے ہیں یہ علم اس وقت تک قابل احترام رہا اور لوگ اسے حاصل کرتے رہے یہاں تک کہ جب اسے رجسٹروں میں نوٹ کیا جانے لگا تو اسے ان لوگوں نے بھی حاصل کرنا شروع کردیا جو اس کے اہل نہیں تھے۔

یہ حدیث شیئر کریں