سنن دارمی ۔ جلد اول ۔ مقدمہ دارمی ۔ حدیث 496

جن حضرات نے علم کو نوٹ کرنے کی رخصت دی۔

راوی:

أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ سَعِيدٍ أَخْبَرَنَا شَرِيكٌ عَنْ لَيْثٍ عَنْ مُجَاهِدٍ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عَمْرٍو قَالَ مَا يُرَغِّبُنِي فِي الْحَيَاةِ إِلَّا الصَّادِقَةُ وَالْوَهْطُ فَأَمَّا الصَّادِقَةُ فَصَحِيفَةٌ كَتَبْتُهَا مِنْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَأَمَّا الْوَهْطُ فَأَرْضٌ تَصَدَّقَ بِهَا عَمْرُو بْنُ الْعَاصِ كَانَ يَقُومُ عَلَيْهَا

حضرت عبداللہ بن عمرو ارشاد فرماتے ہیں مجھے زندگی میں صرف دو ہی چیزیں پسند ہیں ایک صادقہ اور دوسری وھط۔ الصادقہ وہ صحیفہ ہے جو نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی احادیث پر مشتمل ہے جسے میں نے نوٹ کیا ہے اور وھط وہ زمین ہے جسے حضرت عمرو بن عاص نے صدقہ کیا تھا اور حضرت عبداللہ اس کے نگران تھے۔

یہ حدیث شیئر کریں