سنن دارمی ۔ جلد اول ۔ مقدمہ دارمی ۔ حدیث 598

علمی مذاکرہ کرنا۔

راوی:

أَخْبَرَنَا إِسْمَعِيلُ بْنُ أَبَانَ حَدَّثَنَا يَعْقُوبُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ الْقُمِّيُّ حَدَّثَنَا جَعْفَرُ بْنُ أَبِي الْمُغِيرَةِ عَنْ سَعِيدِ بْنِ جُبَيْرٍ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ قَالَ تَذَاكَرُوا هَذَا الْحَدِيثَ لَا يَنْفَلِتْ مِنْكُمْ فَإِنَّهُ لَيْسَ مِثْلَ الْقُرْآنِ مَجْمُوعٌ مَحْفُوظٌ وَإِنَّكُمْ إِنْ لَمْ تَذَاكَرُوا هَذَا الْحَدِيثَ يَنْفَلِتْ مِنْكُمْ وَلَا يَقُولَنَّ أَحَدُكُمْ حَدَّثْتُ أَمْسِ فَلَا أُحَدِّثُ الْيَوْمَ بَلْ حَدِّثْ أَمْسِ وَلْتُحَدِّثْ الْيَوْمَ وَلْتُحَدِّثْ غَدًا

حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں تم لوگ حدیث کے بارے میں مذاکرہ کیا کرو کہیں ایسا نہ ہو کہ یہ تم سے رہ جائیں کیونکہ یہ قرآن کی مانند ہے جنہیں جمع کردیا گیا ہو اور محفوظ کردیا گیا ہو۔ اگر تم حدیث کا مذاکرہ نہیں کروگے تو یہ تم سے رہ جائیں گی۔ تم میں سے کوئی بھی شخص یہ نہ کہے کہ میں نے کل یہ حدیث بیان کی تھی اس لئے آج بیان نہیں کروں گا بلکہ کل جو تم نے حدیث بیان کی تھی آج بھی کرو اور آنے والے کل میں بھی کرو۔

یہ حدیث شیئر کریں