سنن دارمی ۔ جلد اول ۔ مقدمہ دارمی ۔ حدیث 618

علمی مذاکرہ کرنا۔

راوی:

أَخْبَرَنَا أَبُو نُعَيْمٍ حَدَّثَنَا الْمَسْعُودِيُّ عَنْ عَوْنٍ قَالَ قَالَ عَبْدُ اللَّهِ لِأَصْحَابِهِ حِينَ قَدِمُوا عَلَيْهِ هَلْ تَجَالَسُونَ قَالُوا لَيْسَ نُتْرَكُ وَذَاكَ قَالَ فَهَلْ تَزَاوَرُونَ قَالُوا نَعَمْ يَا أَبَا عَبْدِ الرَّحْمَنِ إِنَّ الرَّجُلَ مِنَّا لَيَفْقِدُ أَخَاهُ فَيَمْشِي فِي طَلَبِهِ إِلَى أَقْصَى الْكُوفَةِ حَتَّى يَلْقَاهُ قَالَ فَإِنَّكُمْ لَنْ تَزَالُوا بِخَيْرٍ مَا فَعَلْتُمْ ذَلِكَ

حضرت عبداللہ اپنے ساتھیوں سے یہ کہا کرتے تھے جب وہ لوگ ان کی خدمت میں حاضر ہوتے تھے کیا تم لوگ ایک دوسرے کے ساتھ بیٹھتے ہو۔ وہ جواب دیتے ہم نے اس کام کو ترک نہیں کیا۔ حضرت عبداللہ دریافت کرتے کیا تم ایک دوسرے سے ملنے جاتے ہو وہ جواب دیتے کہ جی ہاں۔ اگر ہم میں سے کسی ایک شخص کا بھائی نہ آئے تو وہ اس کی تلاش میں کوفہ کے دور دراز کے حصے تک چلا جاتا ہے یہاں تک کہ اس سے ملاقات کرتا ہے تو حضرت عبداللہ نے ارشاد فرمایا جب تک تم یہ کام کرتے رہوگے بھلائی پر گامزن رہوگے۔

یہ حدیث شیئر کریں