اہل علم کا اختلاف۔
راوی:
أَخْبَرَنَا يَزِيدُ عَنْ الْمَسْعُودِيِّ عَنْ عَوْنِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ قَالَ مَا أُحِبُّ أَنَّ أَصْحَابَ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لَمْ يَخْتَلِفُوا فَإِنَّهُمْ لَوْ اجْتَمَعُوا عَلَى شَيْءٍ فَتَرَكَهُ رَجُلٌ تَرَكَ السُّنَّةَ وَلَوْ اخْتَلَفُوا فَأَخَذَ رَجُلٌ بِقَوْلِ أَحَدٍ أَخَذَ بِالسُّنَّةِ
عون بن عبداللہ بیان کرتے ہیں مجھے یہ بات پسند نہیں کہ صحابہ کرام کے درمیان اختلاف نہ ہوتا اس لئے کہ اگر وہ سب لوگ کسی بات پر اکٹھے ہوجاتے اور پھر کوئی شخص اس بات کو ترک کرتا تو اس نے سنت کو ترک کرنا تھا ، لیکن اب اگر ان کے درمیان اختلاف ہو اور کوئی ایک شخص ان میں سے کسی ایک قول کو اختیار کرلے تو اس نے سنت پر عمل کیا۔
