مستحاضہ کا غسل کرنا۔
راوی:
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عِيسَى حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ زَيْدٍ عَنْ كَثِيرٍ وَحَفْصٍ عَنْ الْحَسَنِ فِي الْمُسْتَحَاضَةِ إِذَا طُلِّقَتْ فَيَطُولُ بِهَا الدَّمُ فَإِنَّهَا تَعْتَدُّ قَدْرَ أَقْرَائِهَا ثَلَاثَ حِيَضٍ وَفِي الصَّلَاةِ إِذَا جَاءَ وَقْتُ الْحَيْضِ فِي كُلِّ شَهْرٍ أَمْسَكَتْ عَنْ الصَّلَاةِ
مستحاضہ عورت کے بارے میں حسن بصری رحمہ اللہ فرماتے ہیں اگر اسے طلاق ہوجائے اور لگاتار خون آرہا ہو تو وہ تین حیض جتنے ایام تک عدت بسر کرے گی اس کی نماز کے بارے میں فرماتے ہیں کہ ہر مہینے میں اپنے حیض کے مخصوص ایام کے دوران وہ نماز پڑھنا ترک کردے گی۔
