مستحاضہ کا غسل کرنا۔
راوی:
أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ يُوسُفَ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْحَمِيدِ بْنُ بَهْرَامَ عَنْ شَهْرِ بْنِ حَوْشَبٍ قَالَ سُئِلَ ابْنُ عَبَّاسٍ عَنْ الْمَرْأَةِ تُسْتَحَاضُ قَالَ تَنْتَظِرُ قَدْرَ مَا كَانَتْ تَحِيضُ فَلْتُحَرِّمْ الصَّلَاةَ ثُمَّ لِتَغْتَسِلْ وَلْتُصَلِّ حَتَّى إِذَا كَانَ أَوَانُهَا الَّذِي تَحِيضُ فِيهِ فَلْتُحَرِّمْ الصَّلَاةَ ثُمَّ لِتَغْتَسِلْ فَإِنَّمَا ذَاكَ مِنْ الشَّيْطَانِ يُرِيدُ أَنْ يُكْفِرَ إِحْدَاهُنَّ
حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہ سے مستحاضہ عورت کے بارے میں دریافت کیا گیا تو انہوں نے جواب دیا وہ ان ایام کا خیال رکھے کہ جن میں پہلے اسے حیض آتا تھا اور اس دوران نماز نہیں پڑھے گی پھر وہ غسل کر کے نماز پڑھنا شروع کردے گی یہاں تک کہ پھر جب وہ وقت آئے جو اس کے حیض کا وقت مخصوص وقت ہے تو وہ نماز پڑھنا ترک کردے گی (جب وہ گزر جائے) تو وہ غسل کر کے نماز پڑھے گی کیونکہ یہ شیطان ہے جو خاتون کو گمراہ کرنا چاہتا ہے۔
