مستحاضہ کا غسل کرنا۔
راوی:
أَخْبَرَنَا عُبَيْدُ اللَّهِ بْنُ مُوسَى عَنْ عُثْمَانَ بْنِ الْأَسْوَدِ عَنْ مُجَاهِدٍ فِي الْمُسْتَحَاضَةِ إِذَا خَلَفَتْ قُرُوءَهَا فَإِذَا كَانَ عِنْدَ الْعَصْرِ تَوَضَّأَتْ وُضُوءًا سَابِغًا ثُمَّ لِتَأْخُذْ ثَوْبًا فَلْتَسْتَثْفِرْ بِهِ ثُمَّ لِتُصَلِّ الظُّهْرَ وَالْعَصْرَ جَمِيعًا ثُمَّ لِتَفْعَلْ مِثْلَ ذَلِكَ ثُمَّ لِتُصَلِّ الْمَغْرِبَ وَالْعِشَاءَ جَمِيعًا ثُمَّ لِتَفْعَلْ مِثْلَ ذَلِكَ ثُمَّ تُصَلِّي الصُّبْحَ
مجاہد مستحاضہ عورت کے بارے میں فرماتے ہیں جب اس کے حیض کا مخصوص وقت ختم ہوجائے تو اگر وہ عصر کا وقت ہو تو وہ عورت اچھی طرح وضو کر کے کپڑا لے کر اسے (اپنی شرمگاہ) پر مضبوطی سے باندھ لے پھر ظہر اور عصر کی نماز اکٹھی ادا کرے گی پھر ایسا ہی کرنے کے بعد مغرب اور عشاء کی نماز ایک ساتھ ادا کرے گی پھر ایسا ہی کرے (یعنی اچھی طرح وضو کر کے شرمگاہ پر کپڑا باندھ کر) فجر کی نماز ادا کرے گی۔
