جو حضرات اس بات کے قائل ہیں کہ مستحاضہ عورت ظہر کے وقت غسل کرے گی جو اگلے دن ظہر کے لئے کافی ہوگا اس عورت کے ساتھ صحبت بھی کی جاسکتی ہے اور وہ روزہ بھی رکھ سکتی ہے۔
راوی:
حَدَّثَنَا مُوسَى بْنُ خَالِدٍ عَنْ مُعْتَمِرٍ عَنْ أَبِيهِ عَنْ الْحَسَنِ فِي الْمُسْتَحَاضَةِ تَغْتَسِلُ مِنْ صَلَاةِ الظُّهْرِ إِلَى صَلَاةِ الظُّهْرِ مِنْ الْغَدِ
حضرت حسن بصری مستحاضہ عورت کے بارے میں فرماتے ہیں وہ ایک دن ظہر کی نماز سے لے کر اگلے دن ظہر کی نماز تک کے لئے ایک ہی مرتبہ غسل کرے گی۔
