حیض کی اکثر مدت کے بارے میں روایات۔
راوی:
أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عِيسَى حَدَّثَنَا هُشَيْمٌ حَدَّثَنَا يُونُسُ عَنْ الْحَسَنِ قَالَ تُمْسِكُ الْمَرْأَةُ عَنْ الصَّلَاةِ فِي حَيْضِهَا سَبْعًا فَإِنْ طَهُرَتْ فَذَاكَ وَإِلَّا أَمْسَكَتْ مَا بَيْنَهَا وَبَيْنَ الْعَشْرِ فَإِنْ طَهُرَتْ فَذَاكَ وَإِلَّا اغْتَسَلَتْ وَصَلَّتْ وَهِيَ مُسْتَحَاضَةٌ
حسن بصری فرماتے ہیں عورت سات دن تک حیض کی وجہ سے نماز نہیں پڑھے گی اگر وہ پاک ہوجائے تو ٹھیک ہے ورنہ سات سے لے کر دس تک نماز نہیں پڑھے گی اگر پھر پاک ہوجائے تو ٹھیک ہے ورنہ غسل کر کے نماز پڑھے گی ایسی عورت مستحاضہ شمار ہوگی۔
