طہر کی کم از کم مدت۔
راوی:
أَخْبَرَنَا عَمْرُو بْنُ عَوْنٍ عَنْ خَالِدِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ عَنْ خَالِدٍ الْحَذَّاءِ عَنْ عِكْرِمَةَ وَلَا يَحِلُّ لَهُنَّ أَنْ يَكْتُمْنَ مَا خَلَقَ اللَّهُ فِي أَرْحَامِهِنَّ قَالَ الْحَيْضُ قِيلَ لِأَبِي مُحَمَّدٍ أَتَقُولُ بِهَذَا قَالَ لَا سُئِلَ عَبْد اللَّهِ عَنْ حَدِيثِ شُرَيْحٍ تَقُولُ بِهِ قَالَ لَا وَقَالَ ثَلَاثُ حِيَضٍ فِي الشَّهْرِ كَيْفَ يَكُونُ
ارشاد باری تعالیٰ ہے ان عورتوں کے لئے یہ بات جائز نہیں ہے کہ اللہ تعالیٰ نے ان کے لئے ارحام میں جو پیدا کیا ہے انہیں چھپائیں۔ عکرمہ فرماتے ہیں اس سے مراد حیض ہے ۔ (راوی کہتے ہیں ) امام دارمی سے پوچھا گیا کہ کیا آپ بھی اسی بات کے قائل ہیں انہوں نے جواب دیا نہیں ۔ امام دارمی سے حضرت شریح کی روایت کے بارے میں دریافت کیا گیا کیا آپ بھی اسی بات کے قائل ہیں انہوں نے جواب دیا نہیں ایک ماہ میں تین حیض کیسے آسکتے ہیں۔
