سنن دارمی ۔ جلد اول ۔ پاکی کا بیان ۔ حدیث 849

طہر کیسا ہوتا ہے۔

راوی:

أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ الرَّقَاشِيُّ عَنْ يَزِيدَ بْنِ زُرَيْعٍ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ إِسْحَقَ قَالَ حَدَّثَتْنِي فَاطِمَةُ عَنْ أَسْمَاءَ قَالَتْ كُنَّا نَكُونُ فِي حِجْرِهَا فَكَانَتْ إِحْدَانَا تَحِيضُ ثُمَّ تَطْهُرُ فَتَغْتَسِلُ وَتُصَلِّي ثُمَّ تَنْكُسُهَا الصُّفْرَةُ الْيَسِيرَةُ فَتَأْمُرُنَا أَنْ نَعْتَزِلَ الصَّلَاةَ حَتَّى لَا نَرَى إِلَّا الْبَيَاضَ خَالِصًا

فاطمہ بنت محمد بیان کرتی ہیں ہم سیدہ اسماء بنت ابوبکر کے زیر پرورش تھیں ہم میں سے کسی ایک کو حیض آجاتا تھا تو وہ پاک ہو کر غسل کر کے نماز پڑھ لیتی تھی پھر اس کا تھوڑا سا مواد زرد خارج ہوجاتا تو سیدہ اسماء ہمیں یہ ہدایت کرتیں کہ ہم اس وقت تک نماز نہ پڑھیں جب تک خالص سفید مواد نہ دیکھ لیں۔

یہ حدیث شیئر کریں