حیض کے مخصوص ایام کے بعد خارج ہونے والا مٹیالا مواد
راوی:
أَخْبَرَنَا يَعْلَى حَدَّثَنَا عَبْدُ الْمَلِكِ عَنْ عَطَاءٍ فِي الْمُسْتَحَاضَةِ قَالَ تَدَعُ الصَّلَاةَ فِي قُرُوئِهَا ذَلِكَ يَوْمًا أَوْ يَوْمَيْنِ ثُمَّ تَغْتَسِلُ فَإِذَا كَانَ عِنْدَ الْأُولَى نَظَرَتْ فَإِنْ كَانَتْ تَرِيَّةً تَوَضَّأَتْ وَصَلَّتْ وَإِنْ كَانَ دَمًا أَخَّرَتْ الظُّهْرَ وَعَجَّلَتْ الْعَصْرَ ثُمَّ صَلَّتْهُمَا بِغُسْلٍ وَاحِدٍ فَإِذَا غَابَتْ الشَّمْسُ نَظَرَتْ فَإِنْ كَانَتْ تَرِيَّةً تَوَضَّأَتْ وَصَلَّتْ وَإِنْ كَانَ دَمًا أَخَّرَتْ الْمَغْرِبَ وَعَجَّلَتْ الْعِشَاءَ ثُمَّ صَلَّتْهُمَا بِغُسْلٍ وَاحِدٍ فَإِذَا طَلَعَ الْفَجْرُ نَظَرَتْ فَإِنْ كَانَتْ تَرِيَّةً تَوَضَّأَتْ وَصَلَّتْ وَإِنْ كَانَ دَمًا اغْتَسَلَتْ وَصَلَّتْ الْغَدَاةَ فِي كُلِّ يَوْمٍ وَلَيْلَةٍ ثَلَاثَ مَرَّاتٍ قَالَ أَبُو مُحَمَّد الْأَقْرَاءُ عِنْدِي الْحَيْضُ
عطاء بن ابی رباح مستحاضہ عورت کے بارے میں فرماتے ہیں وہ حیض کے مخصوص ایام کے بعد ایک یا دو دن تک نماز نہ پڑھے اور پھر غسل کرے پھر جب ظہر کی نماز کا وقت ہو تو وہ دیکھے زرد یا مٹیالا مواد خارج ہوا ہو تو وضو کر کے نماز پڑھ لے اور اگر خون خارج ہوا ہو تو وہ ظہر کی نماز کو موخر کردے اور عصر کی نماز جلدی ادا کرے یہ دونوں نمازیں ایک ہی غسل کرنے کے بعد ادا کرے گی اور پھر جب سورج غروب ہوجائے تو پھر دیکھے اگر تری یا زرد مٹیالا مواد خارج ہوا تو وضو کر کے نماز پڑھ لے اور اگر خون خارج ہوا ہے تو مغرب کی نماز کو موخر کر کے عشاء کی نماز جلدی ادا کرے وہ ایک مرتبہ غسل کر کے یہ نمازیں ادا کرے پھر جب صبح صادق کا وقت ہو تو دیکھے یعنی زرد یا مٹیالا مواد خارج ہوا ہو تو وضو کر کے نماز پڑھ لے اور اگر خون ہو تو غسل کرے اور فجر کی نماز ادا کرے یعنی وہ عورت روزانہ تین مرتبہ غسل کرے گی۔ امام دارمی فرماتے ہیں میرے نزدیک قرء سے مراد حیض ہے۔
