اگر عورت کو حیض اور استحاضہ کے ایام میں فرق پتہ نہ چل سکے۔
راوی:
أَخْبَرَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مَسْلَمَةَ قَالَ سُئِلَ مَالِكٌ عَنْ عِدَّةِ الْمُسْتَحَاضَةِ إِذَا طُلِّقَتْ فَحَدَّثَنَا مَالِكٌ عَنْ ابْنِ شِهَابٍ عَنْ سَعِيدِ بْنِ الْمُسَيَّبِ أَنَّهُ قَالَ عِدَّتُهَا سَنَةٌ قَالَ أَبُو مُحَمَّد هُوَ قَوْلُ مَالِكٍ
امام مالک سے مستحاضہ عورت کی عدت کے بارے میں دریافت کیا گیا اگر اسے طلاق دی جائے؟ توامام مالک نے ابن شہاب زہری کے حوالے سے سعید بن مسیب کو یہ قول نقل کیا ہے ایسی عورت کی مدت ایک برس ہے۔ امام ابومحمد دارمی فرماتے ہیں امام مالک بھی اسی بات کے قائل ہیں۔
