اگر عورت کو حیض اور استحاضہ کے ایام میں فرق پتہ نہ چل سکے۔
راوی:
أَخْبَرَنَا نَصْرُ بْنُ عَلِيٍّ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْأَعْلَى عَنْ مَعْمَرٍ عَنْ الزُّهْرِيِّ قَالَ إِذَا طَلَّقَ الرَّجُلُ امْرَأَتَهُ فَحَاضَتْ حَيْضَةً أَوْ حَيْضَتَيْنِ ثُمَّ ارْتَفَعَتْ حَيْضَتُهَا إِنْ كَانَ ذَلِكَ مِنْ كِبَرٍ اعْتَدَّتْ ثَلَاثَةَ أَشْهُرٍ وَإِنْ كَانَتْ شَابَّةً وَارْتَابَتْ اعْتَدَّتْ سَنَةً بَعْدَ الرِّيبَةِ
زہری فرماتے ہیں جب کوئی شخص اپنی بیوی کو طلاق دیدے اور اسے ایک یا دو مرتبہ حیض آجائے اور پھر حیض آنابند ہوجائے تو ایسا اگر عمر رسیدگی کی وجہ سے ہوا ہے تو وہ تین ماہ تک عدت بسر کرے گی اور اگر وہ عورت نوجوان تھی تو پھر بھی حیض نہیں آتا تو وہ عورت ایک برس تک عدت کرے گی۔
