اگر عورت کو حیض اور استحاضہ کے ایام میں فرق پتہ نہ چل سکے۔
راوی:
حَدَّثَنَا مُوسَى بْنُ خَالِدٍ عَنْ الْهِقْلِ بْنِ زِيَادٍ عَنْ الْأَوْزَاعِيِّ قَالَ سَأَلْتُ الزُّهْرِيَّ عَنْ رَجُلٍ طَلَّقَ امْرَأَتَهُ وَهِيَ شَابَّةٌ تَحِيضُ فَانْقَطَعَ عَنْهَا الْمَحِيضُ حِينَ طَلَّقَهَا فَلَمْ تَرَ دَمًا كَمْ تَعْتَدُّ قَالَ ثَلَاثَةَ أَشْهُرٍ قَالَ وَسَأَلْتُ الزُّهْرِيَّ عَنْ رَجُلٍ طَلَّقَ امْرَأَتَهُ فَحَاضَتْ حَيْضَتَيْنِ ثُمَّ ارْتَفَعَتْ حَيْضَتُهَا كَمْ تَرَبَّصُ قَالَ عِدَّتُهَا سَنَةٌ قَالَ وَسَأَلْتُ الزُّهْرِيَّ عَنْ رَجُلٍ طَلَّقَ امْرَأَتَهُ وَهِيَ تَحِيضُ تَمْكُثُ ثَلَاثَةَ أَشْهُرٍ ثُمَّ تَحِيضُ حَيْضَةً ثُمَّ يَتَأَخَّرُ عَنْهَا الْحَيْضُ ثُمَّ تَمْكُثُ السَّبْعَةَ الْأَشْهُرَ وَالثَّمَانِيَةَ ثُمَّ تَحِيضُ أُخْرَى تَسْتَعْجِلُ إِلَيْهَا مَرَّةً وَتَسْتَأْخِرُ أُخْرَى كَيْفَ تَعْتَدُّ قَالَ إِذَا اخْتَلَفَتْ حِيضَتُهَا عَنْ أَقْرَائِهَا فَعِدَّتُهَا سَنَةٌ قُلْتُ وَكَيْفَ إِنْ كَانَ طَلَّقَ وَهِيَ تَحِيضُ فِي كُلِّ سَنَةٍ مَرَّةً كَمْ تَعْتَدُّ قَالَ إِنْ كَانَتْ تَحِيضُ أَقْرَاؤُهَا مَعْلُومَةٌ هِيَ أَقْرَاؤُهَا فَإِنَّا نُرَى أَنْ تَعْتَدَّ أَقْرَاءَهَا
امام اوزاعی فرماتے ہیں میں امام زہری سے سوال کیا جو شخص اپنی بیوی کو طلاق دے وہ عورت نوجوان ہو اسے حیض آتا ہو اور پھر جب اس مرد نے اسے طلاق دی تو اس عورت کو حیض آنا بند ہوجائے اور خون دکھائی نہ دے وہ کتنی عدت بسر کرے گی؟ تو امام اوزاعی نے جواب دیا۔ تین ماہ۔ امام اوزاعی فرماتے ہیں میں نے امام زہری سے سوال کیا جو شخص اپنی بیوی کو طلاق دے اس عورت کو دو مرتبہ حیض آجائے تو وہ کتنے عرصے تک عدت بسر کرے گی؟ امام زہری نے جواب دیا اس کی عدت ایک برس ہوگی۔
امام اوزاعی فرماتے ہیں میں نے امام زہری سے سوال کیا ایک شخص اپنی بیوی کو طلاق دے دیتا ہے اس عورت کو حیض آتا ہے لیکن تین ماہ بعد آتا ہے پھر حیض آنا بند ہوجاتا ہے اور سات یا آٹھ ماہ بعد آتا ہے کبھی حیض جلدی آجاتا ہے اور کبھی حیض تاخیر سے آتا ہے وہ کیسے عدت بسر کرے گی؟ امام زہری نے جواب دیا جب اس کے حیض اور طہر کے درمیان فرق آ جائے تو اس کی عدت ایک برس ہوگی۔ امام اوزاعی فرماتے ہیں میں نے سوال کیا ایک مرتبہ ایک مرد اپنی عورت کو طلاق دے دیتا ہے اس عورت کوسال میں ایک مرتبہ حیض آتا ہے وہ کتنی عدت بسر کرے گی؟ امام زہری نے جواب دیا اگر اس عورت کو حیض آتا ہے اور حیض کے ایام طے شدہ ہیں ہم اسی بات کے قائل ہیں کہ وہ حیض کے اعتبار سے عدت بسر کرے گی۔
