سنن دارمی ۔ جلد اول ۔ پاکی کا بیان ۔ حدیث 907

اگر عورت کو حیض اور استحاضہ کے ایام میں فرق پتہ نہ چل سکے۔

راوی:

أَخْبَرَنَا يَزِيدُ بْنُ هَارُونَ عَنْ هِشَامٍ الدَّسْتَوَائِيِّ عَنْ حَمَّادٍ عَنْ سَعِيدِ بْنِ جُبَيْرٍ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ أَنَّهُ كَانَ يَقُولُ فِي الْمُسْتَحَاضَةِ تَغْتَسِلُ عِنْدَ كُلِّ صَلَاةٍ وَتُصَلِّي وَقَالَ حَمَّادٌ لَوْ أَنَّ مُسْتَحَاضَةً جَهِلَتْ فَتَرَكَتْ الصَّلَاةَ أَشْهُرًا فَإِنَّهَا تَقْضِي تِلْكَ الصَّلَوَاتِ قِيلَ لَهُ وَكَيْفَ تَقْضِيهَا قَالَ تَقْضِيهَا فِي يَوْمٍ وَاحِدٍ إِنْ اسْتَطَاعَتْ قِيلَ لِعَبْدِ اللَّهِ تَقُولُ بِهِ قَالَ إِي وَاللَّهِ

حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہ مستحاضہ عورت کے بارے میں فرماتے ہیں وہ ہر نماز کے وقت غسل کر کے نماز ادا کرے گی۔ حماد فرماتے ہیں اگر استحاضہ کی شکار کوئی عورت اس حالت کی وجہ سے کئی ماہ تک نماز ادا نہ کرے تو وہ ان تمام نمازوں کی قضاء ادا کرے گی ان سے سوال کیا گیا وہ تمام نمازوں کی قضا کیسے ادا کرے گی؟ تو انہوں نے جواب دیا اگر وہ ایسا کرسکتی ہو تو ایک ہی دن میں تمام نمازوں کی قضا ادا کرے گی۔ راوی کہتے ہیں امام ابومحمد عبداللہ دارمی سے دریافت کیا گیا آپ بھی اسی بات کے قائل ہیں انہوں نے جواب دیا ہاں اللہ کی قسم میں بھی اسی بات کا قائل ہوں۔

یہ حدیث شیئر کریں