اگر حاملہ عورت کا خون نکلنے لگے
راوی:
أَخْبَرَنَا حَجَّاجٌ حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ سَلَمَةَ عَنْ عَاصِمٍ الْأَحْوَلِ عَنْ عِكْرِمَةَ فِي هَذِهِ الْآيَةِ اللَّهُ يَعْلَمُ مَا تَحْمِلُ كُلُّ أُنْثَى وَمَا تَغِيضُ الْأَرْحَامُ وَمَا تَزْدَادُ وَكُلُّ شَيْءٍ عِنْدَهُ بِمِقْدَارٍ قَالَ ذَلِكَ الْحَيْضُ عَلَى الْحَبَلِ لَا تَحِيضُ يَوْمًا فِي الْحَبَلِ إِلَّا زَادَتْهُ طَاهِرًا فِي حَبَلِهَا
ارشادباری تعالیٰ ہے اللہ تعالیٰ جانتا ہے کہ عورت کو کیا حمل ہوا ہے اور رحم میں کیا چیز کم کی ہے اور کس چیز کا اضافہ کیا ہے اس کی بارگاہ میں ہر چیز تقدیر کے مطابق ہے اس کی تفسیر کرتے ہوئے عکرمہ فرماتے ہیں اس سے مرادحاملہ عورت کا حیض ہے حمل کے دوران اگر اسے ایک دن کے لئے حیض آتا ہے تو اس کے طہر میں بھی ایک دن کا اضافہ ہوتا ہے۔
