حائضہ عورت پاک ہونے کے بعد حیض والے (کپڑے دھو کر) اس میں نماز پڑھ سکتی ہے
راوی:
أَخْبَرَنَا مَرْوَانُ بْنُ مُحَمَّدٍ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ شُعَيْبٍ حَدَّثَنَا إِبْرَاهِيمُ بْنُ سُلَيْمَانَ الْأَفْطَسُ قَالَ سَمِعْتُ الْعَلَاءَ بْنَ الْحَارِثِ عَنْ مَكْحُولٍ قَالَ الْمَرْأَةُ تَنْتَظِرُ مِنْ الْغُلَامِ ثَلَاثِينَ يَوْمًا وَمِنْ الْجَارِيَةِ أَرْبَعِينَ يَوْمًا يَعْنِي النُّفَسَاءَ قَالَ مَرْوَانُ هُوَ قَوْلُ سَعِيدِ بْنِ عَبْدِ الْعَزِيزِ و قَالَ الْأَوْزَاعِيُّ هُمَا سَوَاءٌ
مکحول فرماتے ہیں بچے کی پیدائش کے بعد عورت تیس دن (نفاس کی حالت میں) بسر کرے گی اور بچی کی پیدائش پر چالیس دن بسر کرے گی۔ مروان بیان کرتے ہیں سعید بن عبدالعزیز کا بھی یہی فتوی ہے۔ امام اوزاعی فرماتے ہیں (بیٹا یا بیٹی دونوں کی پیدائش) دونوں یکساں حیثیت رکھتے ہیں (اور ان دونوں کی نفاس کی مدت ایک ہی ہوگی)
