سنن دارمی ۔ جلد دوم ۔ فضائل قرآن کا بیان ۔ حدیث 1137

قرآن پڑھنے کی فضیلت۔

راوی:

أَخْبَرَنَا مُوسَى بْنُ خَالِدٍ حَدَّثَنَا إِبْرَاهِيمُ بْنُ مُحَمَّدٍ الْفَزَارِيُّ عَنْ الْحَسَنِ بْنِ عُبَيْدِ اللَّهِ عَنْ الْمُسَيَّبِ بْنِ رَافِعٍ عَنْ أَبِي صَالِحٍ قَالَ الْقُرْآنُ يَشْفَعُ لِصَاحِبِهِ فَيُكْسَى حُلَّةَ الْكَرَامَةِ ثُمَّ يَقُولُ رَبِّ زِدْهُ فَيُكْسَى تَاجَ الْكَرَامَةِ قَالَ فَيَقُولُ رَبِّ زِدْهُ فَإِنَّهُ فَإِنَّهُ فَيَقُولُ رِضَائِي قَالَ أَبُو مُحَمَّد قَالَ وُهَيْبُ بْنُ الْوَرْدِ اجْعَلْ قِرَاءَتَكَ الْقُرْآنَ عِلْمًا وَلَا تَجْعَلْهُ عَمَلًا

حضرت ابوصالح فرماتے ہیں قرآن اپنے پڑھنے والے کی شفاعت کرے گا اس شخص کو کرامت کا زیور پہنایا جائے گا قرآن کہے گا اے میرے رب اس میں اضافہ فرما تو اس شخص کو کرامت کا تاج پہنایا جائے گا راوی بیان کرتے ہیں پھر قرآن کہے گا اے میرے پروردگار اس میں مزید اضافہ فرما اسے یہ بھی عطا کر اسے وہ بھی عطا کر یہاں تک کہ پروردگار فرمائے گا میری رضا بھی اس شخص کو حاصل ہوگئی۔ امام دارمی فرماتے ہیں وہیب بن ورد فرماتے ہیں قرآن کی قرأت کو علم کے طور پر اختیار کرو اسے عمل کے طور پر اختیار نہ کرو۔

یہ حدیث شیئر کریں