سنن دارمی ۔ جلد دوم ۔ فضائل قرآن کا بیان ۔ حدیث 1140

قرآن پڑھنے کی فضیلت۔

راوی:

حَدَّثَنَا جَعْفَرُ بْنُ عَوْنٍ حَدَّثَنَا أَبُو حَيَّانَ عَنْ يَزِيدَ بْنِ حَيَّانَ عَنْ زَيْدِ بْنِ أَرْقَمَ قَالَ قَامَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَوْمًا خَطِيبًا فَحَمِدَ اللَّهَ وَأَثْنَى عَلَيْهِ ثُمَّ قَالَ يَا أَيُّهَا النَّاسُ إِنَّمَا أَنَا بَشَرٌ يُوشِكُ أَنْ يَأْتِيَنِي رَسُولُ رَبِّي فَأُجِيبَهُ وَإِنِّي تَارِكٌ فِيكُمْ الثَّقَلَيْنِ أَوَّلُهُمَا كِتَابُ اللَّهِ فِيهِ الْهُدَى وَالنُّورُ فَتَمَسَّكُوا بِكِتَابِ اللَّهِ وَخُذُوا بِهِ فَحَثَّ عَلَيْهِ وَرَغَّبَ فِيهِ ثُمَّ قَالَ وَأَهْلَ بَيْتِي أُذَكِّرُكُمْ اللَّهَ فِي أَهْلِ بَيْتِي ثَلَاثَ مَرَّاتٍ

حضرت زید بن ارقم روایت کرتے ہیں ایک دن نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے خطبہ دیتے ہوئے اللہ کی حمد بیان کی اور فرمایا اے لوگو میں ایک انسان ہوں عنقریب میرے پروردگار کا فرستادہ میرے پاس آجائے گا اور مجھے اس کی بات ماننا ہوگی میں تمہارے درمیان دو اہم چیزیں چھوڑے جارہاہوں ان میں سے پہلی چیز اللہ کی کتاب ہے جس میں ہدایت اور نور ہے تم اللہ کی کتاب کو مضبوطی سے تھامے رکھو اور اس کے مطابق فیصلہ کرو نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے اس پر ابھارا اور اس کی ترغیب دی۔ پھر آپ نے ارشاد فرمایا دوسری چیز میرے اہل بیت ہیں میں اپنے اہل بیت کے بارے میں تمہیں اللہ کی یاد دلاتا ہوں راوی بیان کرتے ہیں یہ بات آپ نے تین مرتبہ ارشاد فرمائی۔

یہ حدیث شیئر کریں