سنن دارمی ۔ جلد دوم ۔ فضائل قرآن کا بیان ۔ حدیث 1187

قرآن پڑھنے والے مومن کی مثال۔

راوی:

حَدَّثَنَا أَبُو النُّعْمَانِ حَدَّثَنَا أَبُو عَوَانَةَ عَنْ قَتَادَةَ عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِكٍ عَنْ أَبِي مُوسَى الْأَشْعَرِيِّ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ مَثَلُ الْمُؤْمِنِ الَّذِي يَقْرَأُ الْقُرْآنَ مَثَلُ الْأُتْرُجَّةِ طَعْمُهَا طَيِّبٌ وَرِيحُهَا طَيِّبٌ وَمَثَلُ الْمُؤْمِنِ الَّذِي لَا يَقْرَأُ الْقُرْآنَ مَثَلُ التَّمْرَةِ طَعْمُهَا حُلْوٌ وَلَيْسَ لَهَا رِيحٌ وَمَثَلُ الْمُنَافِقِ الَّذِي يَقْرَأُ الْقُرْآنَ مَثَلُ الرَّيْحَانَةِ رِيحُهَا طَيِّبٌ وَطَعْمُهَا مُرٌّ وَمَثَلُ الْمُنَافِقِ الَّذِي لَا يَقْرَأُ الْقُرْآنَ مَثَلُ الْحَنْظَلَةِ لَيْسَ لَهَا رِيحٌ وَطَعْمُهَا مُرٌّ

حضرت ابوموسی رضی اللہ عنہ نبی کا یہ فرمان نقل کرتے ہیں جو مومن قرآن پڑھتا ہو اس کی مثال نارنگی کی طرح ہے جس کا ذائقہ بھی اچھا ہوتا ہے اور خوشبو بھی اچھی ہوتی ہے اور جو مومن قرآن نہیں پڑھتا اس کی مثال کھجور کی طرح ہے جس کا ذائقہ میٹھا ہوتا ہے لیکن اس کی خوشبو نہیں ہوتی اور جو منافق قرآن پڑھتا ہے اس کی مثال ریحانہ کی سی ہے جس کی خوشبو اچھی ہوتی ہے لیکن اس کا ذائقہ اکڑوا ہوتا ہے اور جو منافق قرآن نہیں پڑھتا اس کی مثال حنظلہ کی سی ہے جس کی خوشبو بھی اچھی نہیں ہے اور اس کا ذائقہ بھی کڑوا ہوتا ہے۔

یہ حدیث شیئر کریں