سنن دارمی ۔ جلد دوم ۔ فضائل قرآن کا بیان ۔ حدیث 1195

سورت فاتحہ کی فضیلت۔

راوی:

حَدَّثَنَا بِشْرُ بْنُ عُمَرَ الزَّهْرَانِيُّ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ عَنْ خُبَيْبِ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ عَنْ حَفْصِ بْنِ عَاصِمٍ عَنْ أَبِي سَعِيدِ بْنِ الْمُعَلَّى الْأَنْصَارِيِّ قَالَ مَرَّ بِي رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ أَلَمْ يَقُلْ اللَّهُ عَزَّ وَجَلَّ يَا أَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُوا اسْتَجِيبُوا لِلَّهِ وَلِلرَّسُولِ إِذَا دَعَاكُمْ قَالَ أَلَا أُعَلِّمُكَ أَعْظَمَ سُورَةٍ فِي الْقُرْآنِ قَبْلَ أَنْ أَخْرُجَ مِنْ الْمَسْجِدِ فَلَمَّا أَرَادَ أَنْ يَخْرُجَ قَالَ الْحَمْدُ لِلَّهِ رَبِّ الْعَالَمِينَ وَهِيَ السَّبْعُ الْمَثَانِي وَالْقُرْآنُ الْعَظِيمُ الَّذِي أُوتِيتُمْ

حضرت ابوسعید انصاری بیان کرتے ہیں نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم میرے پاس سے گزرے اور فرمایا کیا اللہ نے یہ ارشاد نہیں فرمایا اے ایمان والو اللہ اور اس کے رسول جب تمہیں بلائیں تو انہیں جواب دو کیونکہ اس نے تمہیں زندگی عطا کی ہے اور یہ بات جان لو کہ اللہ آدمی اور اس کے ذہن کے درمیان ہوتا ہے اور اسی کی طرف تمہارا حشر کیا جائے گا۔ پھر نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کیا میں تمہیں مسجد سے باہر نکلنے سے پہلے قرآن کی سب سے عظیم سورت کے بارے میں بتادوں؟ راوی بیان کرتے ہیں پھر جب نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم باہر تشریف لائے تو آپ نے فرمایا الحمدللہ رب العالمین یہ وہ سات آیات ہیں جنہیں دو مرتبہ پڑھاجاتا ہے اور یہ عظمت والا قرآن ہے جو تمہیں دیا گیا ہے۔

یہ حدیث شیئر کریں