سورت تنزیل سجدہ اور سورت ملک کی فضیلت۔
راوی:
حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ صَالِحٍ حَدَّثَنِي مُعَاوِيَةُ بْنُ صَالِحٍ أَنَّهُ سَمِعَ أَبَا خَالِدٍ عَامِرَ بْنَ جَشِيبٍ وَبَحِيرَ بْنَ سَعْدٍ يُحَدِّثَانِ أَنَّ خَالِدَ بْنَ مَعْدَانَ قَالَ إِنَّ الم تَنْزِيلُ تُجَادِلُ عَنْ صَاحِبِهَا فِي الْقَبْرِ تَقُولُ اللَّهُمَّ إِنْ كُنْتُ مِنْ كِتَابِكَ فَشَفِّعْنِي فِيهِ وَإِنْ لَمْ أَكُنْ مِنْ كِتَابِكَ فَامْحُنِي عَنْهُ وَإِنَّهَا تَكُونُ كَالطَّيْرِ تَجْعَلُ جَنَاحَهَا عَلَيْهِ فَيُشْفَعُ لَهُ فَتَمْنَعُهُ مِنْ عَذَابِ الْقَبْرِ وَفِي تَبَارَكَ مِثْلَهُ فَكَانَ خَالِدٌ لَا يَبِيتُ حَتَّى يَقْرَأَ بِهِمَا
خالد بن معدان فرماتے ہیں بے شک سورت سجدہ اپنے پڑھنے والے کی طرف سے قبر میں بحث کرے گی اور یوں کہے گی کہ اے اللہ اگر میں تیری کتاب کا حصہ ہوں تو اس شخص کے بارے میں میری شفاعت کو قبول کر۔ اور اگر میں تیری کتاب کا حصہ نہیں ہوں تو اس شخص کے ذریعے مجھے مٹا دے یہ سورت ایک پرندہ کی مانند ہوگی جو اپنے پر اس شخص پر پھیلا دے گی اور اس کے لئے شفاعت کرے گی اور اسے قبر کے عذاب سے بچائے گی۔ خالد بن معدان نے سورت ملک کے بارے میں بھی یہی روایت بیان کی ہے۔ راوی بیان کرتے ہیں خالد بن معدان روزانہ رات کے وقت یہ دونوں سورتیں پڑھا کرتے تھے۔
