جو شخص ایک سو سے لے کر ایک ہزار آیات پڑھے۔
راوی:
حَدَّثَنَا أَبُو النُّعْمَانِ حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ زَيْدٍ عَنْ سَعِيدٍ الْجُرَيْرِيِّ عَنْ أَبِي نَضْرَةَ عَنْ أَبِي سَعِيدٍ الْخُدْرِيِّ قَالَ مَنْ قَرَأَ فِي لَيْلَةٍ عَشْرَ آيَاتٍ كُتِبَ مِنْ الذَّاكِرِينَ وَمَنْ قَرَأَ بِمِائَةِ آيَةٍ كُتِبَ مِنْ الْقَانِتِينَ وَمَنْ قَرَأَ بِخَمْسِ مِائَةِ آيَةٍ إِلَى الْأَلْفِ أَصْبَحَ وَلَهُ قِنْطَارٌ مِنْ الْأَجْرِ قِيلَ وَمَا الْقِنْطَارُ قَالَ مِلْءُ مَسْكِ الثَّوْرِ ذَهَبًا
حضرت ابوسعید رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں جو شخص رات کے وقت دس آیات پڑھ لیتا ہے اسے ذکر کرنے والوں میں لکھ دیا جاتا ہے جو شخص سو آیات پڑھتا ہے اسے عبادت گزاروں میں لکھ دیا جاتا ہے جو شخص پانچ سو آیات پڑھتا ہے اسے ایک ایک قنطار اجر نصیب ہوتا ہے ان سے پوچھا گیا قنطار سے کیا مراد ہے انہوں نے جواب دیا ایک بیل کے وزن کے برابر سونا۔
