قرآن ختم کرنا۔
راوی:
حَدَّثَنَا إِسْحَقُ بْنُ عِيسَى عَنْ صَالِحٍ الْمُرِّيِّ عَنْ قَتَادَةَ عَنْ زُرَارَةَ بْنِ أَوْفَى أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ سُئِلَ أَيُّ الْعَمَلِ أَفْضَلُ قَالَ الْحَالُّ الْمُرْتَحِلُ قِيلَ وَمَا الْحَالُّ الْمُرْتَحِلُ قَالَ صَاحِبُ الْقُرْآنِ يَضْرِبُ مِنْ أَوَّلِ الْقُرْآنِ إِلَى آخِرِهِ وَمِنْ آخِرِهِ إِلَى أَوَّلِهِ كُلَّمَا حَلَّ ارْتَحَلَ
زرارہ بن اوفی بیان کرتے ہیں نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم سے سوال کیا گیا کونسا عمل افضل ہے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا رک کر روانہ ہوجانا۔ عرض کی گئی یا رسول اللہ رک کر روانہ ہوجانا اس سے مراد کیا ہے آپ نے فرمایا قرآن پڑھنے والا شروع سے لے کر آخر تک پڑھتا رہے پھر آخر سے شروع کی طرف چلاجاتا ہے جب بھی وہ رکتا ہے تو پھر شروع کردیتا ہے ۔
