قرآن کو اچھی آواز میں پڑھنا۔
راوی:
حَدَّثَنَا جَعْفَرُ بْنُ عَوْنٍ حَدَّثَنَا إِبْرَاهِيمُ الْهَجَرِيُّ عَنْ أَبِي الْأَحْوَصِ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ قَالَ لَا أُلْفِيَنَّ أَحَدَكُمْ يَضَعُ إِحْدَى رِجْلَيْهِ عَلَى الْأُخْرَى يَتَغَنَّى وَيَدَعُ أَنْ يَقْرَأَ سُورَةَ الْبَقَرَةِ فَإِنَّ الشَّيْطَانَ يَفِرُّ مِنْ الْبَيْتِ يُقْرَأُ فِيهِ سُورَةُ الْبَقَرَةِ وَإِنَّ أَصْفَرَ الْبُيُوتِ الْجَوْفُ يَصْفَرُ مِنْ كِتَابِ اللَّهِ
حضرت عبداللہ فرماتے ہیں میں تمہیں ایسی حالت میں ہرگز نہ پاؤں کہ کسی شخص نے ایک پاؤں دوسرے پاؤں پر رکھا ہوا ہو اور وہ خوش آواز ہو اور وہ سورت بقرہ پڑھنی چھوڑ چکا ہو کیونکہ شیطان اس گھر سے بھاگ جاتا ہے جس میں سورت بقرہ پڑھی جاتی ہے اور سب سے ویران گھر وہ دماغ ہے جس میں اللہ کی کتاب میں سے کچھ موجود نہ ہو۔
