سنن دارمی ۔ جلد دوم ۔ طلاق کا بیان۔ ۔ حدیث 146

جو کنیز کسی غلام کی بیوی ہو تو جب وہ آزاد ہوجائے تو اسے اختیار ہوگا۔

راوی:

أَخْبَرَنَا إِسْمَعِيلُ بْنُ خَلِيلٍ حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ مُسْهِرٍ حَدَّثَنَا هِشَامُ بْنُ عُرْوَةَ عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ الْقَاسِمِ عَنْ أَبِيهِ عَنْ عَائِشَةَ قَالَتْ دَخَلَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَلَيَّ فَقَرَّبْتُ إِلَيْهِ طَعَامًا لَيْسَ فِيهِ لَحْمٌ فَقَالَ أَلَمْ أَرَ لَكُمْ قِدْرًا مَنْصُوبَةً قُلْتُ يَا رَسُولَ اللَّهِ هَذَا لَحْمٌ تُصُدِّقَ بِهِ عَلَى بَرِيرَةَ فَأَهْدَتْ لَنَا قَالَ هُوَ عَلَيْهَا صَدَقَةٌ وَهُوَ لَنَا مِنْهَا هَدِيَّةٌ وَكَانَ لَهَا زَوْجٌ فَلَمَّا عُتِقَتْ خُيِّرَتْ

حضرت عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا بیان کرتی ہیں نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم میرے گھر تشریف لائے تو میں نے ان کے سامنے کھانا رکھا اس میں گوشت نہیں تھا نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا کہ میں نے دیکھا تو تھا کہ تم نے ہنڈیا رکھی ہوئی ہے حضرت عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا نے عرض کی یا رسول اللہ وہ گوشت ہے جو بریرہ کو صدقہ کے طور پر دیا گیا ہے لیکن اس نے ہمیں ہدیہ کے طور پر دیاہے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا وہ اس کے لئے صدقہ ہے لیکن ہمارے لئے ہدیہ ہے۔ (راوی کہتے ہیں) اس کا شوہر تھا جب وہ خاتون آزاد ہوئی تو اس کو اختیار دیا گیا۔

یہ حدیث شیئر کریں